25 اگست کی مناسبت سے پیش خدمت ہے ۔۔۔
تاریخ مباحثہ لاہور ۲۵ اگست ۱۹۰۰ء
اسلامیان ہند کی قیادت کرتے ہوئے عارف باللہ پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ ایک سو اکیس سال قبل آج کے دن شاہی مسجد لاہور میں تحریری مباحثہ کے لیے تشریف لائے۔ آپ کے ساتھ علماء و مشایخ کی ایک کثیر جماعت تھی نیز دُور و نزدیک کے اہل علم اور عوام اس تاریخی مباحثہ میں شرکت کے لیے لاہور کی شاہی مسجد میں حاضر ہوئے تھے۔ اس تاریخی مباحثہ کا اہتمام خود مرزا غلام احمد قادیانی کی دعوت پر اُس کی بیان کردہ شرائط پر ہوا تھا۔ مرزا قادیانی نے پیر صاحب کو تاریخ مباحثہ مقرر کرنے کا اختیار دیا تھا جس کے مطابق پیر صاحب ۲۵ اگست ۱۹۰۰ء مقرر کرتے ہوئے ایک دن قبل لاہور آ گئے۔ پیر صاحب نے مرزا قادیانی کی دعوت مباحثہ کے جواب میں پیشین گوئی کی تھی کہ عین وقت مباحثہ پر آپ کو الہام سکوتی ہو جائے گا۔ لیکن مرزا قادیانی تو اسی وقت سکتہ کے عالم میں چلا گیا جب اس کو پیر صاحب کا قبولیت دعوت کا اشتہار مورخہ ۲۵ جولائی ۱۹۰۰ موصول ہوا۔ اس تاریخ سے ۲۸ اگست ۱۹۰۰ء تک مرزا قادیانی پر سکتہ کا عالم طاری رہا اور اس کو پیر صاحب کے مقابلہ پر آنے کی جرات نہ ہو سکی۔
پیش نظر کتاب اس مباحثے کی مکمل کارروائی کے متعلق تاریخی حقائق پر مشتمل ہے۔
25 اگست 1900ء
ایک تاریخی دن ۔۔۔۔۔
جب مدعی ختم نبوت کو تاریخی ہزیمت و رسواٸی کا سامنا کرنا پڑا۔
پیر سید مہر علی شاہ گولڑویؒ کو مرزا قادیانی نے تحریری مباحثہ کا چیلنج دیا جسے قبول کرتے ہوٸے پیر صاحبؒ مقررہ وقت سے قبل لاہور کی شاہی مسجد پہنچ گٸے تقریبا ہفتہ بھر قیام کیا لیکن مرزا قادیانی اپنی بل سے باہر نہ آیا ۔۔۔۔۔۔ اس مباحثہ کی مکمل تاریخ ۔۔۔فریقین کے اشتہارات نیز مرزاٸیوں کے اعتراضات و عذرات کا مکمل جاٸزہ پیش نظر کتاب میں ملاحظہ فرماٸیں اور سوا سو سال پہلے ہونے والی اس فتح مبین کے درست احوال سے اپنے عزیز و اقارب کو مطلع فرماٸیں ۔۔۔۔
Reviews
There are no reviews yet.