Modern Atheism vs Islamic Insight | بصیرت اسلام بمقابلہ جدید الحاد | محمد انور ماتريدي

Modern Atheism vs Islamic Insight | بصیرت اسلام بمقابلہ جدید الحاد | محمد انور ماتريدي

-22%Featured

Original price was: ₨ 2,500.Current price is: ₨ 1,950.

Urdu Title: بصيرت اسلام بمقابله جديد الحاد
Writer: محمد انور الماتریدی
Publisher: ورلڈ ویو پبلشرز
Pages: 392
Size: 6*9 in
Flaying paper
Hard Binding

Availability: 1 in stock (can be backordered)

Original price was: ₨ 2,500.Current price is: ₨ 1,950.

Availability: 1 in stock (can be backordered)

Add to cart
Buy Now

Book Description

بصیرتِ اسلام بمقابلہ جدید الحاد

– ڈاکٹر حافظ محمد سہیل شفیق –

    محمد انور الماتریدی نوجوان ماہرِ الٰہیات ہیں۔ فلسفیانہ و مذہبی الٰہیاتی مکاتبِ فکر کے افکار و نظریات اور مذاہبِ عالم کے اساسی افکار پر عبور رکھتے ہیں۔ ان کی دلچسپی اور علمی و فکری کاوشوں کا محور ’’الحاد، الحاد کے انسانیت سوز اثرات اور ان کا تدارک‘‘ ہے۔ اس موضوع پر ان کے تحقیقی مقالات ملکی و بین الاقوامی جرائد میں شائع ہوچکے ہیں۔ ماتریدی صاحب کی پیشِ نظر کتاب بھی الحاد ہی کے موضوع پر ہے۔

 

فاضل مصنف کا کہنا ہے کہ:

’’دورِ حاضر کے اس فکری عہد کو مابعد جدیدیت سے موسوم کیا جاتا ہے جس میں گزشتہ صدیوں سے رائج قدیم نظریات کے رد میں افکار کے قلعے و مینار تعمیر کیے جارہے ہیں، لیکن میں اس عہدِ مابعد جدیدیت کو عہدِ جدلیات کہنا زیادہ مناسب سمجھتا ہوں، کیونکہ اس عہد میں اسلامی تہذیب وتمدن کے ہر شعبے میں اس کی اساسی تعلیمات کے مقابل و مخالف کئی لادینی افکار و نظام پیش کیے جارہے ہیں جن کا واضح نتیجہ جدل ہے۔ آپ اس وقت کسی شعبۂ زندگی کو بغرض ِمطالعہ اٹھالیجیے، آپ کو وہاں جدلیاتی انداز نمایاں طور پر دیکھنے کو ملے گا، چاہے وہ شعبہ معاشی و اقتصادی ہو یا معاشرتی و سماجی ہو، نظام ِ عدل و انصاف ہو یا نظامِ تعلیم ہو، نظامِ عسکریت ہو یا نظامِ سیاست ہو، ہر ہر شعبے میں اسلامی نظام اور لادینی نظام باہم جدلی کیفیت میں مدمقابل آچکے ہیں، لیکن اس جدلیاتی عہد میں جو جدلیاتی محاذ انتہائی اہمیت کا حامل ہے وہ نظریاتی و فکری جدلیات ہے۔ اس وقت لادینی مکاتب جس قدر اس محاذ پر متحرک ہیں اس کی نظیر کسی دوسرے شعبے میں نہیں ملتی۔‘‘

 

پیشِ نظر کتاب ’’بصیرتِ اسلام بمقابلہ جدید الحاد‘‘ مذکورہ بالا اجمال کی تفصیل ہے۔ یہ کتاب چھے ابواب میں منقسم ہے۔ پہلے باب میں الٰہیات کا تعارف، اس کے اساسی نظریات واختلافات، الٰہیاتی مکاتب فکر کے فکری اختلافات کا تقابلی جائزہ، نیز الحاد کا تعارف، الحاد کے اساسی نظریات و اختلافات، الحاد کے انسانیت پر خطرناک اثرات و نتائج، الحاد کے اساسی اسباب، ملحدین کی اقسام اور الحاد کے بین الاقوامی اثرات پر اختصار کے ساتھ روشنی ڈالی گئی ہے۔

 

دوسرے باب ’’الحاد کا تاریخی مطالعاتی جائزہ‘‘ میں الحاد کی تاریخ، مختلف الحادی مکاتب فکر، قدیم و جدید الحاد، نشاۃ ثانیہ، عہدِ عقلیت و تجربیت پرستی، عہدِ تنویر وروشن خیالی، عہدِ جدیدیت اور مابعد جدیدیت کے تاریخی ادوار میں الحاد کا عروج اور عہدِ حاضرہ کے ’’نئی جدید الحادی تحریک‘‘ کے مبلغین کے متشددانہ کردار کا جائزہ لیا گیا ہے۔

 

تیسرے باب میں ایسے اساسی مباحث واصولیات پر روشنی ڈالی گئی ہے جن پر غور و فکر کرنے کے بعد قاری الحادی اعتراضات کے اندر موجود مغالطوں اور مفروضات کی تشخیص کرسکے۔ نیز اس باب میں مذہب کی ضرورت وافادیت، مذہب اور سائنس کے درمیان مصنوعی تفریق و اختلاف کا جائزہ، اور مذہب و انسانیت کے بارے میں الحادی افکار کی غیر معقولیت پر گفتگو کی گئی ہے۔

 

چوتھے باب میں وجودِ باری تعالیٰ پر ہونے والے اعتراضات اور ان اعتراضات کی مفروضاتی بنیادوں پر گفتگو کی گئی ہے۔ اسی ضمن میں الحاد کے اساسی مفروضات، مفروضہ قدیم کائنات، مفروضہ عدمیت، مفروضہ اتفاق، مفروضہ ازخود تخلیق کار، مفروضہ فطرت، مفروضہ ممکنہ کائنات، جن کو وجودِ خدا کے متبادل قرار دیتے ہوئے وجود ِخدا کا انکار کیا جاتا اور اعتراضات کیے جاتے ہیں، ان اعتراضات کے عقلی وسائنسی جوابات دیے گئے ہیں۔

 

پانچویں باب میں وجود کے تعارف، اس میں موجود اختلافات و اختلافی نظریات اور وجود کے اثبات کے ضوابط پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ نیز اصولی نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے وجود ِباری تعالیٰ کے اثبات پر پچیس عقلی و سائنسی دلائل پیش کیے گئے ہیں۔ جب کہ چھٹے باب میں وجود ِباری تعالیٰ کے اثبات پر سائنس دانوں کی آراء پیش کی گئی ہیں۔

 

فاضل مصنف کا یہ بھی کہنا ہے کہ:

 

’’اس کتاب کے آغاز میں، میں ایک متشکک لاادریہ تھا جو اسلام اور الحاد کے درمیان تشکیک کی اندھیری وادی میں حق کی تلاش کے لیے سرگرداں تھا۔ غیر جانب دارانہ تحقیق کے نتیجے میں میری تشکیک زائل ہوگئی اور میں نے حق کو پالیا کہ الحاد ایک غیر فطری و غیرعقلی فکر ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، اسی کے ساتھ یہ نتیجہ بھی سامنے آگیا کہ الحاد بنی نوعِ انسانیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے کیونکہ یہ انسانیت سے کائنات، حیات اور شعورو تعقل کی حتمی توجیہ کو چھین لیتا ہے۔ الحاد انسانیت سے تصور ِامید و معروضی، تصورِ مسرت کو چھین کر انسان کی زندگی کو معنونیت سے خالی کردیتا ہے جس کے بعد انسانیت و حیوانیت کے درمیان کوئی فرق نہیں رہتا۔ ان الحادی خطرات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اور مجھ جیسے متشکک لاادریہ کی رعایت کرتے ہوئے میں نے یہ ضروری سمجھا کہ ایسی کتاب لکھوں جس میں الحاد کی حقیقت کو واضح انداز سے بیان کیا جائے۔ میں نے اس کتاب کو اس خاص طرز پر تحریر کیا ہے کہ مسلم، ملحد اور متشکک حضرات میں سے جو بھی الحاد کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ پڑھنا اور حق کو حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ سب اس سے استفادہ کرسکیں۔‘‘

 

اس اہم کتاب کی حروف خوانی  پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی جس کے باعث بہت سے مقامات پر قاری کو الجھن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود اردو زبان میں اپنے موضوع پر یہ ایک مفید کتا ب ہے جس کا مطالعہ ضرور کیا جانا چاہیے۔

 

 

Weight 0.8 kg
Book Size

Binding

Edition

Printing Quality

Publisher

Paper type

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Modern Atheism vs Islamic Insight | بصیرت اسلام بمقابلہ جدید الحاد | محمد انور ماتريدي”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Our Publishers