شہرہ آفاق کتاب فصوص الحکم دنیائے تصوف ِ اسلامی کے ہم ترین کتب میں سے ایک مشہورکتاب ہے اس کتاب کے مقدمے میں شیخ اکبر محی الدین ابن العربی لکھتے ہیں کہ سن 627ھ محرم کے آخری عشرے کے دوران شہر دمشق میں ایک بشارت دینے والے خواب میں حضور اکرمﷺ کی زیارت ہوئی آپﷺ کے ہاتھ میں ایک کتاب تھی ۔ آپﷺ نے فرمایا یہ کتاب فصوص الحکم ہے اسے لے لو اور عوام الناس تک پہنچاؤ تاکہ وہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ میں نے حضور سرور کائنات ﷺ کے حکم پر اپنی توجہ اور مقصد اس کتاب کو کسی کمی و بیشی کے بغیرلوگوں تک پہنچانے کا ارادہ کر لیا چونکہ اس کتاب کی نسبت نبی کریمﷺ کی جانب ہے اس لئے حتی الامکان احتیاط سے کام لیا ۔
قدیم دور سے عہد حاضر تک خانقاہی نظام میں فصوص الحکم اوراسی مصنف کی دوسری کتاب فتوحات مکیہ کو کلیدی اہمیت حاصل رہی ہے اکثر خانقاہوں میں یہ کتاب درساً پڑھائی جاتی ہے۔ سلسلہ نوربخشیہ کے سرخیل میر سید محمد نوربخش قہستانی ؒکی خانقاہ میں فصوص الحکم بلاناغہ درساً پڑھائی جاتی تھی یہی وجہ ہے کہ میر سید محمد نوربخش ؒکے مریدیں تصوف کے اس دقیق ترین کتاب کے ہر اسرار ا ور رموز پر مکمل دسترس رکھتے تھے۔تحفۃ الاحباب کے مطابق ہرات کے حاکم مرزا حسین بایقرا کے دربار میں سلطنت کےعلماء وفضلا کی محفل میں شاہ قاسم فیض بخش پسر سید محمد نوربخش ؒنے علماء کی چیلنج کو قبول کرتے ہوئے فصو ص الحکم کے اسرار و رموز کو اس قدر کھول کھول کر بیان کیا کہ حاکمِ وقت اور وہاں موجود علماءو فضلا شاہ قاسم فیض بخش ؒکے علمی استعداد و صلاحیت کے معترف ہوئے۔
Syed Ali Hamdani was a Sufi saint and philosopher from Kashmir, India. He was a spiritual teacher and a renowned commentator on the works of the famous Sufi master Ibn Arabi. “Sharh Fusus al Hikam” is a book written by Syed Ali Hamdani in which he provides a commentary on the “Fusus al-Hikam”, a collection of spiritual teachings by Ibn Arabi. This book is considered to be a valuable resource for those interested in Sufism and the teachings of Ibn Arabi.
Reviews
There are no reviews yet.