تصوف اور وسطی یورو ایشیا کے محققین اور طالب علموں کو اگر چہ کے خواجہ احرار کی سوانح حیات ، ملفوظات کارناموں اور تصنیف پر اچھا خاصا مواد کیا جاتا ہے تاہم خواجہ احرار کے بارے میں ڈاکٹر عارف نوشاہی کی کتاب ہماری تفہیم کو بہت آگے تک لے جاتی ہے اور اس میں خواجہ احرار کے سوانح حیات اور کارناموں کو انتہائی متاثر انداز میں مسبتد طریقے سے اجاگر کیا گیا ہے۔
یہ وسطی ایشیا میں تصوف کی تاریخ کے بارے میں بالعموم اور سلسلہ نقشبندیہ کے شیخ خواجہ عبید اللہ احرار کے بارے میں باخصوص اب تک تصنیف اور طبع ہونے والی سب سے اہم اور تحقیق کتاب ہے ۔ مرتب کا مخطوطات کے مطالعہ اور مقابلہ میں تخصص اس مجموعے سے ظاہر و باہر ہے۔ انہوں نے نہ صرف اس کتاب کے ذریعہ تصوف بالخصوص طریقہ نقشبندیہ بارے میں علمی تحقیقات مہیا کی ہیں بلکہ تصوف کے دو سلسلوں احراریہ اور نوشاہیہ کی دوستی اور مودت صدیوں سے پہلے شروع ہوئی تھی،اس روایت کو بے حد خوبصورت طریقے سے آگے بڑھایا ہے۔
ذیل میں موضوعاتی فہرست پیش کی جاتی ہے :
٭) خواجہ عبید اللہ احرار کے سوانح نگار اور خواجہ احرار ہر چند قدیم ماخذ کا جائزہ
٭) احوال خواجہ احرار
٭) خواجہ احرار کا سیاسی کردار
٭) خواجہ احرار کے مخالفین اور معترضین
٭) تصانیف و تالیفات خواجہ احرار
٭) منتخب ملفوظات و مکتوبات خواجہ احرار
نوٹ: تفصیلی فہرست دی گئ تصاویر میں ملاحظه فرمائیں۔
Reviews
There are no reviews yet.