منطق الطیر | خواجہ فرید الدین عطار | شرح از آغا محمد اشرف

منطق الطیر | خواجہ فرید الدین عطار | شرح از آغا محمد اشرف

-33%

 600


Urdu Title: منطق الطیر
English Title: Mantiq-ut Tair
Author: فرید الدین عطار
Editor: طاہرہ غفور
Translated by: آغا محمد اشرف دہلوی
Publisher: الفیصل
Pages: 223
Paper Type: Local paper
Year of Publication: 2019
Volumes in Set: 1
Language: اردو
Binding: Hardbound مجلد
Weight: 0.50 kg


Availability: 2 in stock

 600

Availability: 2 in stock

Add to cart
Buy Now
SKU: منطق الطیر Categories: Tag:

کتاب

شیخ فرید الدین عطار کی فارسی زبان میں لکھی ہوئی مثنوی جو چار ہزار چھ سو اشعار پر مشتمل ہے۔ یہ مثنوی اپنے حصے ہفت وادی کی وجہ سے سماوی سفر ناموں کی اہم کتب میں شمار ہوتی ہے۔ ہفت وادی،میں ایک مشکل سفر کا بیان جو سات وادیوں سے گزرنے کا بے حد مشکل عمل ہے۔ یہ سات وادیاں، طلب و جستجو، عشق، معرفت، استغنا، توحید، حیرت اور فنا کے نام سے مسموم ہیں۔ تیش پرندے جب ہدہد کی رہنمائی میں یہ ساتواں وادیاں عبور کر لیتے ہیں تو انہیں وادی فنا میں سیمرغ کی بارگاہ دکھائی دیتی ہے لیکن جب وہ سیمرغ کو دیکھتے ہیں تو انہیں اس میں اور اپنے میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا۔ گویا وہ تیس پرندے علاماتی طور پر اپنی تلاش میں چلے تھے اور اپنی یافت پر ان کا سفر ختم ہوا۔

مصنف

فرید الدین عطار، 1145ء یا 1146ء میں ایران کے شہر نیشابور میں پیدا ہوئے اور 1221ء میں وفات پائی۔ آپ کا اصل نام ابوحمید ابن ابوبکر ابراہیم تھا مگر وہ اپنے قلمی نام فرید الدین اور شیخ فرید الدین عطار سے زیادہ مشہور ہیں۔ عطار کا لفظی مطلب “ادویات کے ماہر“ کا ہے جو آپ کا پیشہ تھا۔ اس کے علاوہ آپ فارسی نژاد مسلمان شاعر، صوفی اور ماہر علوم باطنی تھے۔ آپ کا علمی خاصہ اور اثر آج بھی فارسی شاعری اور صوفیانہ رنگ میں نمایاں ہے۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “منطق الطیر | خواجہ فرید الدین عطار | شرح از آغا محمد اشرف”

Your email address will not be published. Required fields are marked *